ڈاکٹر عاصم اعظمی اور مفتی اختر حسین کو سبزپوش ایوارڈ سے نوازا گیا۔
پیغمبر اسلام نے توحید، رواداری، ہم آہنگی اور انسانیت کا پیغام دیا - مولانا جہانگیر
سراج احمد قریشی
گورکھپور، اتر پردیش۔
خانکہے سبزپوش کی جانب سے سبزپوش ہاؤس مسجد جعفرا بازار کے گراؤنڈ میں محسن اعظم کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ استاد اور مصنف ڈاکٹر محمد۔ عاصم اعظمی اور مفتی شہر اختر حسین منانی کو دینی تعلیم میں ان کی نمایاں خدمات پر 'سبزپوش ایوارڈ' سے نوازا گیا۔ ڈاکٹر عاصم اعظمی اچانک علالت کے باعث کانفرنس میں شرکت نہیں کر سکے۔ یہ اعزاز مفتی اظہر کو ان کے نمائندے کے طور پر دیا گیا۔ اعزازی مہمانوں کو پھول، سرٹیفکیٹس اور شیلڈز پیش کی گئیں۔ حاجی رفیع اللہ اور صفی اللہ کو مسجد کی خدمت کرنے پر اور حافظ سیف علی اور حافظ اشرف رضا کو مکتب میں بہتر تدریسی کام کرنے پر تحائف سے نوازا گیا۔ مکتب اسلامیات جعفرا بازار کے بچوں کو کانفرنس میں خصوصی کارکردگی پر انعامات دئیے گئے۔
مرکزی مقرر مولانا جہانگیر احمد عزیزی نے کہا کہ ہمارے معاشرے میں امن تب ہی آسکتا ہے جب ہم نیک اور شریف بن جائیں۔ ہر شخص اپنے آپ کو بہتر کرے گا تو معاشرہ خود بہتر ہو جائے گا۔ معاشرے کو مضبوط کرنے کے لیے ہمیں آپس میں بھائی چارہ اور محبت قائم کرنا ہوگی۔ پیغمبر اسلام حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے توحید کا پیغام دیا جو مذہبی رواداری، ہم آہنگی اور انسانیت کی علامت ہے۔ آپ توحید، انسانیت اور باہمی محبت کے داعی تھے، اسی لیے آپ نے محبت کا پیغام دیا۔
خصوصی مقرر نائب قاضی مفتی محمد اظہر شمسی نے کہا کہ مسلمان علم کے ہر میدان میں آگے ہیں۔ چاہے اس کا تعلق دینی علم سے ہو یا جدید علم سے۔ دینی علم میں وہ مفکر اسلام اور ولی اللہ تھے، جب کہ جدید علم میں ان کا شمار دنیا کے عظیم سائنسدانوں میں ہوتا تھا، یہی وجہ تھی کہ اللہ تعالیٰ نے دینی اور جدید علم کی بدولت انہیں بلندیوں پر فائز کیا۔ اس وقت ہم تعداد میں کم تھے، لیکن علم، ہنر اور تفریح میں ہمارے برابر نہیں تھے۔ ہمارے علم و فن کو دیکھ کر ہمارے مخالفین بھی ہماری تعریف کرنے پر مجبور ہو گئے۔ آج ہم کروڑوں میں ہیں لیکن یہ ڈنڈا ہمارے ہاتھ سے پھسل رہا ہے کیونکہ ہمارا اللہ اور اس کے رسول سے تعلق دور ہوتا جا رہا ہے۔
نعت پاک قاصد رضا اسماعیلی، قیصر رضا، مولانا محمود رضا، حافظ رحمت علی نے پیش کی۔ آخر میں درود و سلام پڑھ کر دعائیں مانگی گئیں۔ کانفرنس میں قاری محمد انس رضوی، سید طارق سبزپوش، سید علی سبزپوش، سید جواد سبزپوش، مولانا مقصود، عامر علی نظامی، قاری سرف الدین، محمّد عباسی نے شرکت کی۔ عرفان، آصف احمد، یوسف، عادل امین، منظیر، حافظ الکامہ، عارف سامانی، طارق سامانی، سید ندیم احمد وغیرہ نے شرکت کی۔